• صارفین کی تعداد :
  • 1195
  • 1/20/2013
  • تاريخ :

آئينوں سے سجاوٹ کا ہنر

آئینوں سے سجاوٹ کا ہنر

 مختلف طرح کي سجاوٹ کے ليۓ ايران ميں آئينے کا استعمال قديم زمانے سے چلا آ رہا ہے -  اس کا رواج 10  صدي ہجري کے آخر ميں اور صفوي دور حکومت ميں ہوا -

قديم زمانے ميں آئينے کا  استعمال نہيں تھا کيونکہ آئينہ ايجاد ہي نہيں  ہوا تھا - اس وقت لوہے کے آئينے استعمال ہوا کرتے  تھے - اس طرز کے آئينوں کا استعمال ايک لمبے عرصے تک چلتا رہا مگر پھر اچانک اس بارے ميں تبديلياں رونما ہوئيں اور آئينے کے بنانے ميں شيشے کا استعمال شروع ہو گيا - يورپ ميں  يہ تبديلي  1200 عيسوي ميں آئي - ظاہري طور پر شيشے سے بنا ہوا پہلا آئينہ يورپ ميں نہيں بنا -  اس کے بارے ميں مختلف طرح کي آراء  ہيں اور  ايک اندازے کے مطابق  اس کي ايجاد ہندوستان ، چين يا مشرق وسطي ميں  ہوئي ہو گي -  اس دور ميں اسلامي دنيا  اپنے علم و فن کا جوہر دکھا رہي تھي اور بہت سي سائينسي ايجادات  مسلمانوں کے ہاتھوں ہو رہي تھيں - علم رياضي ، طب ، ستارہ شناسي ، کاغذ کي صنعت ، شيشہ گري  اور بہت سارے دوسرے علوم ميں  مسلمان سائنسدانوں نے اپنا لوہا منوا ليا تھا - اس ليے اندازہ يہي لگايا جا رہا ہے کہ شيشہ سے بنے آئينے کي ايجاد بھي مسلمان سائنسدانوں کے ہاتھوں ہوئي ہو گي  اور يہاں سے  پھر يہ  ہنر يورپ ميں منتقل ہوا ہو گا -  بہر حال شيشے سے بنے آئينے کي ايجاد کے بعد اس ميں مزيد نکھار وقت کے ساتھ ساتھ آيا - ابتدا ميں يہ بہت اچھي حالت ميں نہيں تھا مگر بعد ميں اس ميں پائي جانے والي خاميوں پر قابو پا ليا گيا  جس نے اس کي چمک اور واضح پن ميں اضافہ کر ديا -

شيشے کو مختلف طرح سے استعمال ميں لايا گيا ہے - اسي شيشے سے بہت سے سائنسي کام بھي ليۓ گۓ اور اس کام کے نتيجے ميں  انسان نے سائنسي ميدان ميں بہت ترقي کي منازل طے کيں - بس يہ سمجھ لينا کہ شيشے کا استعمال صرف ايک آرائشي چيز کے طور پر ہوتا ہے بالکل غلط ہے اور اس ايجاد  سے صديوں پہلے ہي مفيد کام ليا جانے لگا تھا  اور موجودہ دور ميں بھي  اس سے بہت سارے مفيد کام ليے جا رہے ہيں -

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

سيمين دانشور اور ان کي کہانياں